دو روزہ بین الاقوامی سیرت کانفرنس بعنوان

سیرت ِ رسول ﷺ کی عصری معنویت اور  عہد ِجدید کی تحدیات



عصر جدید    جہاں اپنی سائنسی ترقی کے بام  عروج   تک جاپہنچا ہے وہیں  اپنے جلو میں  ایسے بہت سے  مسائل و چیلنجز لئے ہوئے ہے  جو مسیحائی و رہبری کے منتظر ہیں۔ ان حالات میں  امت مسلمہ کی بالعموم اور دین   قیم سے وابستہ  افراد کی بالخصوص یہ ذمہ داری ہے کہ وہ   اقوام عالم کی رہبری و امامت کا فریضہ انجام دیں جو کارنبوت  کی تکمیل کےبعد ان کے سپرد ہے ۔اور  اس مغالطہ کا سد باب کیا جاسکے کہ دین اسلام  دور جدید کے تقاضوں ، مسائل اور چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔۔   سیرت طیبہ کا یہ اعجاز ہے کہ ہر نوع اور ہر آن تبدیل ہوتی ہوئی دنیا کے ہمرکاب ہے اور  ہمہ جہت    رشد وہدایت کے ایسے باب وا کرتی ہے کہ جو  بھٹکی  ہوئی انسانیت کو نشا  ن منزل  نہیں بلکہ منزل دوام   عطا کرتی ہے۔ نیز غیر مسلموں تک سیرت طیبہ کے اخلاقی و روحانی اور آفاقی پہلوؤں کو پہنچانے کے لئے  ضرورت اس امر کی ہے کہ سیرت محمدی ﷺ کے تاریخیت ، کاملیت ، ابدیت  اور عملیت کے پہلوؤں کو  اجاگر کیا جائے۔



 ان مقاصد و اہداف کے حصول کے پیش نظر  جی سی ویمن  یونیورسٹی سیالکوٹ، ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد    اور  سیرت سٹڈی سینٹر ، سیالکوٹ  کینٹ   کے باہمی اشتراک سے دو  روزہ  بین الاقوامی سیرت کانفرنس  بعنوان  : سیرت ِ رسول ﷺ کی عصری معنویت اور  عہد ِجدید کی تحدیاتکاانعقاد کیا گیا۔جس میں  امت مسلمہ کو درپیش  عصری تحدیات ( مذہبی  ، معاشرتی، معاشی ، سیاسی)  کے اسباب و علل ، تدارک ،لائحہ  عمل اور مجوزہ  اقدامات   کا جائزہ  پیش کیا گیا۔ اس کانفرنس میں مذکورہ بالا  موضوع سے متعلق  اہم مباحث پر علمی وتحقیقی مقالات  ارباب علم ودانش نے پیش  کیے۔



,دوروز جاری رہنے والی  کانفرنس میں  بر صغیر  کے نامور سیرت نگار پروفیسر ڈاکٹر محمد یاسین مظہر صدیقی صاحب علی گڑھ ، انڈیا



معروف عالم دین پروفیسر ڈاکٹر  محمد صہیب حسن صاحب انگلینڈ، پروفیسر ڈاکٹر ڈکی صوفجان ایڈوائزر فاریلجس اسٹڈٰ یز ، انڈونیشا



اور پروفیسر ڈاکٹر حافظ بن زکریا ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ آف ریلجیس اسٹڈیز ، انٹر نیشنل اسلامی یونیورسٹی ملائشیا

 




 

نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔   جبکہ  ملک کی 21 جامعات کے   ارباب علم ودانش  اور ملک کے طول وعرض سے    محققین  و اہل علم مقالہ نگار حضرات نے اس کانفرنس   کے مختلف سیشنز سے خطاب کیا۔ اور اپنے تحقیقی مقالہ جات پیش کیے۔  تقریب کی صدرات پروفیسر ڈاکٹر فرحت سلیمی صاحبہ وائس چانسلر ، جی سی ویمن یونیورسٹی نے کی۔ جبکہ مہمان خصوصی ڈی سی اوسیالکوٹ ڈاکٹر فرخ نوید تھے۔

کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک ،نعت  رسول ﷺ اور کلام اقبال سے ہوا۔    ادارہ عربی و علوم اسلامیہ  گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی کی انچارج ڈاکٹر سیدہ سعدیہ  ،فوکل پرسن کانفرنس کے  ادارے   اور یونیورسٹی کی جانب سے معزز مہمانان گرامی کو      شہر اقبال  خوش آمدید  کہا۔ اپنے خیر مقدمی کلمات میں  انہوں نے محتر مہ وائس چانسلر  پروفیسر ڈاکٹر فرحت سلیمی صاحبہ کی  کاوشوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا کہ  دوروزہ بین الاقوامی  کانفرنس کا  انعقاد آپ کے عزم مصمم  اور  کانفرنس کی انتظامیہ پر اعتماد کی صورت ہی  ممکن ہوا ہے ۔ اور اس حقیقت کا بھی  اظہار کیا  کہ یہ جی سی ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ اور شہر اقبال کی تاریخ کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس   ہے ۔

 




 

انہوں نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے  کہا: نبی مکرم ﷺ تاریخ اسلام کی ایک استثنائی شخصیت ہیں ۔ آپ کی ذات  اقدس  میں  انسانیت  اعلیٰ کے تمام پہلو اپنی کامل صورت میں جمع ہو گئے ۔ آپ کی زندگی کا مطالعہ گویا کامل انسانیت کا مطالعہ ہے

سیرت طیبہ کا یہ اعجاز ہے کہ ہر نوع اور ہر آن تبدیل ہوتی ہوئی دنیا کے ہمرکاب ہے اور  ہمہ جہت    رشد وہدایت کے ایسے باب وا کرتی ہے کہ جو  بھٹکی  ہوئی انسانیت کو نشا  ن منزل  نہیں بلکہ منزل دوام   عطا کرتی ہے۔

ادارہ عربی وعلوم اسلامیہ   گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ ، سیرت سٹڈی سینٹراور ہائر ایجوکیشن کے باہمی تعاون سے منعقد ہونے والی اس کانفرنس  کے اہم مقاصد و اہداف کچھ یوں ہیں

سیرت محمدی ﷺ کے تاریخیت ، کاملیت ، ابدیت اور عملیت کے پہلوؤں کو  اجاگر کرنا۔

امت مسلمہ کو درپیش عصری تحدیات ( مذہبی  ، معاشرتی، معاشی ، سیاسی)  کے اسباب و علل ، تدارک ،لائحہ  عمل اور مجوزہ  اقدامات   کا جائزہ لے کر ان کا حل سیرت طیبہ ﷺ کی روشنی میں تلاش کرنا۔

غیر مسلموں تک سیرت طیبہ کے اخلاقی و روحانی اور آفاقی پہلوؤں کو پہنچانے کے لئے  سیرت رسول ﷺ کو   معاصر اسلوب و منہج میں پیش کیا جانا۔

عصر حاضر ایسے بہت سے مسائل و تحدیات لئے ہوئے ہے  جو مسیحائی و رہبری کے منتظر ہیں۔ ان حالات میں  امت مسلمہ کی بالعموم اور دین   قیم سے وابستہ  افراد کی بالخصوص یہ ذمہ داری ہے کہ وہ   اقوام عالم کی رہبری و امامت کا فریضہ انجام دیں جو کارنبوت  کی تکمیل کےبعد ان کے سپرد ہے ۔  لہذا ان مسائل و تحدیات کی نشاندہی کرنا ، ان  کے اسباب و علل  کا کھوج لگانا اور ان کے مجوزہ حل تلاش کرنا

اس پہلو کو اجاگر کرنا کہ  دینِ اسلام قرونِ اولیٰ ہی نہیں بلکہ ہر دور کے مسائل کا حل پیش کرتا ہے اور مسائل کے حل اور پریشانیوں سے چھٹکارہ پانے کے لئے سیرتِ طیبہ کی طرف رجوع ہر دور کی ضرورت ہے

ان مقاصد کی تکمیل کے لئے اس دور روزہ بین الاقوامی سیرت کانفرنس  کا انعقاد  کیا گیا ہے

 افتتاحی سیشن سے کلیدی خطاب پروفیسر ٖڈاکٹر محمد یاسین مظہر صدیقی صاحب Ù†Û’ کیا۔  جس میں  انہوں Ù†Û’ ِ”سیرت رسول ï·º Ú©ÛŒ عصری معنویت اور        امت مسلمہ Ú©ÛŒ ذمہ داریاں   ” Ú©Û’ عنوان    پر اپنا مقالہ پیش کیا۔  اپنے خطاب میں فرمایا کہ ضرورت اس امر Ú©ÛŒ ہے    کہ  ہم سب سیرت Ú©ÛŒ روح Ú©Ùˆ سمجھیں  اور اسے اپنے اخلاق Ùˆ اعمال میں شامل کریں Û” جب تک ہماری زندگیاں سیرت Ú©Û’ مطابق نہیں ہوں گی   تب تک مادی ترقی Ú©Û’ تمام تر اسباب جمع کر Ù†Û’ Ú©Û’ باوجود ہم  تنزلی کا شکار ہی رہیں Ú¯Û’Û”

ڈاکٹر فرخ نوید  ڈی سی او سیالکوٹ نے اپنے خطاب میں کہا  سیرت رسول کا حقیقی تقاضا یہی ہے   ہم اپنے اعمال وافعال سیرت کے مطابق ڈھال لیں۔



وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فرحت سلیمی صاحبہ نے  قومی و بین  الاقوامی     محققین  کا سیالکوٹ آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آپ ہم کے انتہائی ممنون ہیں کہ  آپ نے خالصتا اس دینی وعلمی   اور تحقیقی کام کے لئے  سفر کی صعوبتیں برداشت کیں ۔   آپ کی سیالکوٹ آمد یہاں کے باسیوں کے لئے باعث افتخار ہے ۔ یقینا بہت سے عصری مسائل ایسے ہیں جن کا حل آپ اپنے تحقیقی مقالہ میں  پیش کریں گے ۔  آپ کا یہ علمی وتحقیقی  تعاون ہماری طالبات کے لئے  تحقیق کی نئی راہیں کھولے گا۔

میں ایک  بار پھر آپ سب کی آمد پر آپ کو خوش آمدید بھی کہتی ہوں اور شکریہ بھی ادا کرتی ہوں    کہ آپ اپنی بہت سی مصروفیات ترک کرکے یہاں تشریف لائے ۔ میں آپ سب کے  پرسکون قیام  اور بخیرو عافیت اپنے گھروں میں واپسی کے لئے دعا گو ہوں ۔



دوروز ہ  کانفرنس میں مجموعی طور پر 70  مقالات پیش کئے گئے ۔  ملک بھر سے جن نامور اہل علم حضرات نے اس کانفرنس میں شرکت کی ان کے اسماء  گرامی یوں ہیں ۔      پروفسیر ڈاکٹر جمیلہ شوکت ،  پروفیسر ڈاکٹر حافظ محمود اختر ،   پروفیسر ڈاکٹر مظہر معین ، پروفیسر ڈاکٹر محمد سعد صدیقی ، پروفیسر ڈاکٹر  سہیل حسن،پروفیسر ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس، پروفیسر  ڈاکٹر سعید الرحمٰن ،  پروفیسر ڈاکٹر سید سلطان شاہ ، پروفیسر ڈاکٹر محمد اعجاز ، پروفیسر ڈاکٹر محمد عبد اللہ صالح ،  پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس لودھی، ڈاکٹر معین الدین ہاشمی ، ڈاکٹر حافظ محمد سجاد ، ڈاکٹر محسنہ منیر ، ڈاکٹر آسیہ منصوری  ، پروفیسر ڈاکٹر  سید امجد علی، ڈاکٹر نعیم انور ، ڈاکٹر عبد الغفار بخاری ، ڈاکٹر ارشد منیر لغاری ، ڈاکٹر شہباز منج، علی طارق ، ڈاکٹر سعید احمد سعیدی ، ڈاکٹر طاہر مصطفیٰ، ڈاکٹر عبد العلی اچکزئی، ڈاکٹر سید باچا آغا، ڈاکٹر راحیلہ خالد ،  پروفیسر ڈاکٹر ادریس لودھی  ، پروفیسر ڈاکٹر سید عزیز الرحمٰن ، ڈاکٹر عاطف اسلم راؤ۔



سیرت اسٹڈی سینٹر کی انتظامیہ کی جانب سے جناب اسد اعجاز،  میاں  داؤد سائر،  پرویز احمد خان برکی ، ارشد محمود بگو،  محمد افضل ڈیوڑا، اشرف ملک، میاں محمد آصف ، فاروق مائر، ڈاکٹر اسلم ڈار، پروفیسر منور احمد، خاور خواجہ ِ ، عبد الخبیر شیخ  اور میاں نعیم    نے خصوصی شرکت کی  نیز       کانفرنس میں  پیش کئے جانے والے علمی وتحقیقی  مقالات    کے معیار اور  انتظامات کو سراہتے ہوئے    ادارہ عربی وعلوم اسلامیہ  جی سی ویمن یونیورسٹی کی انتظامیہ کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا۔  اور  پروفیسر ڈاکٹر فرحت سلیمی   وائس چانسلر جی سی ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کی قائدانہ صلاحیتوں  اور علم دوستی   کا اعتراف کیا کہ یہ آپ کی  مخلصانہ کوششوں کاثمر  ہی ہے    یہ  دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس  منعقد ہورہی ہے ۔







 

ان خواتین وحضرات کے علاوہ  سیالکوٹ  ، گوجرانولہ  اور گجرات  سے بھی  ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبا وطالبات کی  بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس کے اختتام پر   ادارہ عربی وعلوم اسلامیہ کی انچارج ڈاکٹر سیدہ  سعدیہ نے معزز مہمانان گرامی کا کانفرنس میں شرکت پر شکریہ ادا کیا اور    شرکاء کے سامنے منظوری کے لئے سفارشات پیش کیں ۔  مطالعہ سیرت کے فروغ کے لئے سیرت جرنل کے اجراء کا اعلان بھی کیا،  نیز انہوں نے  کانفرنس کے انعقاد کے لئے سیرت   اسٹڈی سینٹر کی انتظامیہ کےمالی، عملی اور اخلاقی  تعاون پر  اپنی اور جی سی ویمن یونیورسٹی کی تمام انتظامیہ کی جانب سے ان کا شکریہ ادا کیا۔



کانفرنس کے اکیڈیمک   سیشنز کے  اختتام پر  انڈونیشین  اسٹڈیز فارریلجس اسٹڈیز کے ایڈوائزر  نے  ادارہ عربی وعلوم اسلامیہ گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کے ساتھ  اساتذہ وطلبا وطالبات کے باہمی مبادلہ ،مشترکہ  سیمینارز، ورکشاپس اور مشترکہ  تحقیقی  پروگراموں کا معاہدہ کیا۔ اس معاہدے پر پروفیسر ڈاکٹر ڈکی صوفجان ایڈوائزر فاریلجس  اسٹڈیز انڈونیشیا  اور ڈاکٹر سیدہ سعدیہ انچارج  ادارہ عربی و علوم اسلامیہ ، گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ    محترمہ وائس چانسلر صاحبہ  کی اجازت سے ایم او یو پر دستخط  کئے ۔



خواجہ مسعود اختر صاحب وائس پریذیڈنٹ  سیرت اسٹڈی سنیٹر نے   اظہار خیال کرتے ہوئے کہا   محترمہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فرحت سلیمی اور ڈاکٹر سیدہ سعدیہ  کا شکریہ ادا کیا ۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ آپ نے جو مخلصانہ کوششیں تحقیقی و علمی لحاظ سے سیرت کے فروغ کے لئے  کی ہیں  ہمارا ادارہ اس پر آپ کا انتہائی ممنون ہے ۔ ملک کے طول وعرض سے آپ سب اہل علم حضرات کا  یہاں تشریف لانا ہمارے لئے ایک بہت بڑا اعزاز ہے ۔ میں امید کرتا ہوں کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آپ کے تحقیقی مقالات  سے ہماری نئی نسل کو سیکھنے کو بہت کچھ ملے گا ۔ ہماری کوشش ہوگی کہ وہ  ان موضوعات پر تحقیق کریں جو ہر روز چیلنج کی صورت میں سامنے آرہے ہیں ۔

 




 

تقریب کے اختتام پر انہوں نے  محققین  میں اسناد و سونئیرز تقسیم کیں ۔ یوں یہ دوروزہ  بین  الاقوامی کانفرنس کامیابی سے اختتام پذیر ہوئی۔